9th Class English Unit 12 Three Days to See Urdu Translation

9th Class English Unit 12 Three Days to See Urdu Translation

In this article you will get 9th Class English Unit 12 Three Days to See Urdu Translation with words meaning and in-lesson answers to questions. Here is lesson "three days to see" Urdu translation in an easy and simple wordings. We recommend you to see the translation in embedded pdf preview.

 

9th Class English Unit 12 Three Days to See Urdu Translation

 1.Sometimes I have though that it would be an excellent rule to live each day as if we should diet morrow. Such an attitude would emphasize )اصرا ر کرن ا( sharply the values of life. We should live each day with gentleness )شرافت( , vigor )توانائی ( , and a keenness )شوق( of appreciation )تعریف( which is often lost when time stretches before us in the constant panorama )لگاتار منظ ر( of more days and months and years to come )آنے والے( . There are those, of course, who would adopt the epicurean motto )ع یش پسندی کا مقولہ ( of “Eat, drink, and be merry” but most people would be chasten by the certainty of impending death.9th Class English Unit 12 

9th Class English Unit 12 Urdu Translation

Three Days to See Urdu Translation


بعض اوقات میں نے سوچا ہے کہ یہ ایک عمدہ اصول ہو گ کہ ہر روز یوں گزارا جائے کہ جیسے کل ہم نے مر جان ہے۔ ایسا رویہ زندگی کی اقدار پر )عمل کرنے کے لیے( سختی س اصرار کرے گ۔

ہمیں ہر دن شرافت، توانئ اور تعریف کے ایسے شوق کے ساتھ گزارن چا ہیےجو اکثر کھو جاتا ہے جب آنے والے مزید دنوں، مہینوں اور سالوں کے لگاتار منظر کی صورت میں وقت ہمارے

سامنے پھیلا ہوتا ہے۔بے شک ایسے بھی لوگ ہیں جو کہ "کھاؤ ، پیو اور عیش کرو" کے )عیش پسندی کے(مقولے کو اپنائیں گ لیکن اکثر لوگ سر پر منڈلات موت کے یقین کی وجہ س پاک با ز

بن جائیں گ


2. In stories, the doomed )قسمت کا مارا( hero is usually saved at the last minute by some stroke of fortune )اتفاقی خوش قسمتی( but almost always his sense of values is changed. He becomes more appreciative )قدر

دان( of the meaning of life and its spiritual values )روحانی اقدار( . It has often been noted that those who live, or have lived, in the shadow of death bring a mellow )خوشگوار( sweetness )مٹھاس( to everything they do.

کہانیوں میں بدقسمت ہیرو عموماً آخری وقت پر کسی اتفاقیہ خوش قسمتی کی وجہ س بچ جاتا ہے لیکن تقریباً ہمیشہ ہی اُس کا )اخلاقی( اقدار کا احساس تبدیل ہو جاتا ہے۔ وہ زندگی کے مفہوم اور اسِ

کی روحانی اقدار کا زیادہ قدر دان بن جاتا ہے۔ یہ بات اکثر نوٹ کی گئی ہے کہ وہ لوگ جو موت کے سائے میں زندگی گزارتے ہیں یا )انہوں نے(گزاری ہے وہ ہر اُس کام میں خوشگوار مٹھاس

لے آتے ہیں جو وہ کرتے ہیں۔

3. Perhaps I can best illustrate )وضاحت کرنا( by imagining what I should most like to see if I was given the use of my eyes, say for just three days.

شائ میں بہتر طور پر وضاحت کر سکتی ہوں اس بات کو تصور میں لا کر کہ میں سب س زیادہ کیا دیکھنا چاہوں گی اگر مجھےمیر یآنکھوں کا استعمال کرنے دیا جائے، فرض کری صرف تین د نکے

لیے۔

4. On the first day, I should want to see the people whose kindness, gentleness )نرمی( and companionship )رفاقت( have made my life worth living . )رہنے کے قابل(

پہلے دن میں ان لوگوں کو دیکھنا چاہوں گی جن کی شفقت، نرمی اور رفاقت نے میر یزندگی رہنے کے قابل بنا دی ہے ۔


5. The next day – the second day of sight – I should arise with the dawn and see the thrilling )سنسنی

خیز( miracle by which night is transformed )تبدیل ہونا( into day. I should behold with awe the magnificent panorama )شاندار وسیع منظر( of life with which the sun awakens the sleeping earth.

اگلے دن – میری بصارت )نظر( کے دوسرے دن – میں صبح سویرے اُٹھوں گی او ر)اُس( سنسنی خی معجزے کو دیکھوں گی جس کی وجہ س )اندھے پن کی( رات ، )نظرکے( دن میں تبدیل ہو

گئی ہے۔میں زندگی کے شاندار وسیع منظر کو)اُس( رع کے ساتھ دیکھوں گی جسکے ساتھ سورج سوئ ہوئ زمین کو جگاتا ہے۔


6. This day I should devote to a hasty glimpse )جھلک( of the world, past and present. I should want to see the pageant )نمائش( of man’s progress, the kaleidoscopic )رنگ برنگا منظر( of the ages. How can so much be compress into one day? Through the museums, of course?

آج کا دن میں دنیا کی جلدی س جھلک دیکھنے کے لیے وقف کر دوں گی، ماضی اور حال کی جھلک۔ میں انسان کی ترقی کی نمائش، )اور( زمانوں کا رنگ برنگا منظر دیکھنا چاہوں گی۔ اتنا کچھ ایک دن

میں کیسے دبایا )یعنی دیکھا( جا سکتا ہے؟ یقیناً عجائب گھروں کے ذریع

7. The following morning, I should greet the dawn, anxious to discover new delights, for I am sure that, for those who have eyes which really see, the dawn of each day must be perfectly new revelation of beauty. This according to the terms of my miracle is to be my third and last day of sight.

اگل فجر کو میں صبح کو خوش آمدید کہوں گی، )میں ( نئی خوشیوں کوپانے کے لیے بے تاب )ہوں گی( کیونکہ مجھےیقین ہے کہ وہ لوگ جن کی آنکھیں ہیں )اور( جو واقعی دیکھتی ہیں، اُن کے لیے ہر

روز کی صبح خوبصورت کا مکمل طور پر نیا انکشاف ہو گی۔ یہ میرے معجزے کی شرائط کے مطابق، میری بصارت )یعنی نظر( کا تیسرا اور آخری دن ہو گ۔

8. I shall have no time to waste in regret for longing; there is so much to see. The first day I devoted to my friends, animate and inanimate. The second day revealed to me the history of man and Nature. Today I shall spend in the workday world of the present, amid the haunts of men going about the business of life. And where can one find so many activities and conditions of men as in New York? So the city becomes my destination.

میرے پاس کسی خواہش کی خاطر افسوس کرنے کا وقت نہ ہو گ؛ دیکھنے کے لیے اتنا زیادہ ہے۔ پہلا دن میں نے اپنی سہیلیوں، جاندار اور بے جان اشیاء کے لیے وقف کیا۔ دوسرے دن نے مجھ پر

انسان کی تاریخ کو اور فطرت کو واضح کیا۔ آج کا دن میں موجودہ دور کی دنیا کے کام کاج والے دن میں اُن جگہوں پر گزارو ں گی، جہاں کاروبار زندگی کے لیے مرد حضرات اکثر آتے جاتے

ہیں۔اور اتنی ساری سرگرمیاں اور انسانوں کے حالات آدمی کہاں پا سکتا ہے جتنے کہ نیویارک میں )پا سکتا ہے(؟ چنانچہ یہ شہر میری منزل بن جاتا ہے۔

9. Now and then )بعض اوقات( I have tested my seeing friends to discover what they see. Recently I was visited by a very good friend who had just returned from a long walk in the woods, I asked her what she had observed. “Nothing in particular,” she replied. I might have been incredulous had I not been accustomed to )عادی( such responses, for long ago I became convinced that the seeing see little.

بعض اوقات میں نے اپنی دیکھنے والی سہیلیوں کو آزمایا ہے )صرف( یہ معلوم کرنے کے لیے کہ وہ کیا دیکھتی ہیں۔ حال ہی میں مجھے ایک بہت اچھی دوست ملنے آئ جو ابھی ابھی جنگل میں ایک

لمبی چہل قدمی کے بعد واپس آئ تھی، میں نے اُس س پوچھ کہ اُس نے )جنگل میں( کیا کچھ دیکھا تھ۔"کچھ خاص نہیں"، اُس نے جواب دیا۔ مجھے ممکن ہے اس بات پر یقین نہ آتا اگر میں ا س بعض اوقات میں نے اپنی دیکھنے والی سہیلیوں کو آزمایا ہے )صرف( یہ معلوم کرنے کے لیے کہ وہ کیا دیکھتی ہیں۔ حال ہی میں مجھے ایک بہت اچھی دوست ملنے آئ جو ابھی ابھی جنگل میں ایک

لمبی چہل قدمی کے بعد واپس آئ تھی، میں نے اُس س پوچھ کہ اُس نے )جنگل میں( کیا کچھ دیکھا تھ۔"کچھ خاص نہیں"، اُس نے جواب دیا۔ مجھے ممکن ہے اس بات پر یقین نہ آتا اگر میں ا س

(کی عادی نہ

طرح کے جوابات )

سُُ ہوت، کیونکہ لمبا عرصہ پہلے میں )اسِ بات کی ( قائل ہو گئی تھی کہ دیکھنے والے بہت ہی کم دیکھتے ہیں۔

10. (a) How was it possible, I asked myself, to walk for an hour in the woods and see nothing worthy of note? I who cannot see can find hundreds of things to interest me through mere touch. I feel the delicate symmetry )بناوٹ کا تناسب( of a leaf. I pass my hands lovingly about the smooth skin of a silver birch )سرمئی صنوبر( , or the rough )کھُردری( shaggy bark )بالوں والی جلد( of a pine )عام صنوبر( . In spring I touch the branches of trees hopefully in search of a bud, the first sign of awakening Nature after her winter’s sleep. I feel the delightful, velvety texture )مخملی بناوٹ( of a flower, and discover its remarkable )قابل ذکر(

convolutions )بل دار صورت( ; and something of the miracle of Nature is revealed to me.

یہ کیسے ممکن تھ، میں نے اپنے آپ س پوچھ، کہ ایک گھنٹے تک جنگل میں پھرا جائے اور پھر کچھ بھی قابل توجہ چیز نہ دیکھی جائے؟ میں جو دیکھ بھی نہیں سکتی محض چھونے س اپنی دلچسپی کی

سینکڑوں چیزی تلاش کر سکتی ہوں۔ میں ایک پتے کی نزک بناوٹ کے تناسب کو محسوس کر سکتی ہوں۔ میں سرمئی صنوبر کی ملائ جلد پر یا )عام( صنوبر کے درخت کی کھردر ی بالوں والی کھال پر

اپنا ہاتھ پیار س پھیرت ہوں۔ موسم بہار میں میں درختوں کی شاخوں کو امید کے ساتھ )اُس ( کلی کی تلاش میں چھوت ہوں جو کہ موسم سرما کی نیند کے بعد فطرت کے جاگ اُٹھنے کی پہلی علامت

، مخمل بناوٹ کو محسوس کرت ہوں اور اس کی قابل ذِکر بل دار صو

ن

ُ

ہے۔ میں ایک پھول کی خوش ک رت کو معلوم کرت ہوں اور مجھ پر ایک قسم کا فطرت کا معجزہ ظاہر ہو جاتا ہے۔

10. (b) Occasionally, if I am fortunate, I place my hand gently on a small tree and feel the happy quiver )تھرتھراہٹ( of a bird in full song. I am delighted to have the cool waters of a brook )ندی( rush through my open fingers. To me a lush carpet of pine needles )صنوبر کے سوئی نماپتے( or spongy grass is more welcome than the most luxurious Persian rug. To me the pageant رنگین نظارہ of seasons is a thrilling and unending drama, the action of which streams through my finger tips.

بعض اوقات اگر میری قسمت اچھی ہو تو میں اپنا ہاتھ نرمی س ایک چھوٹے س درخت پر رکھتی ہوں اور پورے جوبن پر )نغمہ سرا( کسی پرندے کی پُرمسرت تھرتھراہ کو محسوس کر ت

ی انگلیوں میں س تیزی س گزر کر

ھُل

ہوں۔ میں خوشی محسوس کرت ہوں جب کسی ندی کا ٹھنڈا پانی میری جاتا ہے۔ میرے لیے صنوبر کے سوئ نما پتوں یا نرم و ملائ گھاس کا سر سب قا لی

)فرش م کے( انتہائ آرام دہ ایرانی قالی س زیادہ پسندیدہ ہے۔ میرے لیے موسموں کا رنگین نظارہ ایک سنسنی خی اور ختم

قسِ

(، کسی بھی ) نہ ہونے والا کھیل )یعنی ڈرامہ( ہےجس میں ایکشن

)واقعات کا عمل( میری انگلیوں کی پوروں میں س ہو کر گزر


11. If I were the president of a university, I should establish a compulsory course in “How to Use Your Eyes”. The professor would try to show his pupils they could add joy to their lives by really seeing what passes unnoticed before them. He would try to awaken their dormant and sluggish faculties.

اگر میں کسی یونیورسٹی کی صدر ہوت تو میں ایک نصاب لازمی قرار دے دیتی کہ "اپنی آنکھوں کا استعمال کیسے کیا جائے"۔ پروفیسر صاحب اپنے شاگردوں پر یہ واضح کرنے کی کوشش کرتے کہ

وہ اپنی زندگی میں اُن چیزوں کو دیکھ کر خوشی کا اضافہ کر سکتے ہیں جو کہ ان کے سامنے بغیر دیکھے گزرجات ہیں۔ وہ )پروفیسر صاحب( ان )طلبا و طالبات( کی سوئ ہوئ اور سست صلاحیتوں کو

جگانے کی کوشش کرتے۔

9th Class Complete English  Questions Wise according to annual Exams 2022

Question No. 1 MCQs (Objective)

Question No. 2 Questions / Answers any five

Question No. 3 Translation Textbook Paragraphs into Urdu (any two)

1.       The Saviour of Mankind (PBUH)

2.       Patriotism

3.       Media and Its Impact

4.       Hazrat Asma (R.A)

5.       Daffodils

6.       The Quaid’s Vision and Pakistan

7.       The Sultan Ahmad Mosque

8.       Stopping By Woods on A Snowy Evening

9.       All is not Lost

10.   Drug Addiction

11.   Noise in the Environment

12.   Three Days to See

Question No. 4 Summary or Stanza

1.       Daffodils Summary

2.       Daffodils Stanza Explanation

1.       Stopping By Woods on A Snowy Evening Summary

2.       Stopping By Woods on A Snowy Evening Stanza Explanation

Question No. 5 Make Sentences any five

Question No. 6  Letters / Stories / Dialogue

1.       Letters

2.       Stories

3.   Dialogues

Question No. 7 Comprehension Passages

Question No. 8  Translate Urdu Sentences into English any five

Question No. 9 Change of Voice (Active & Passive Voice)

We on Social Media

Friends, we are also doing good in different social media platforms, such as Facebook and YouTube we request you to follow us there.

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

أحدث أقدم